🧾 ضروری اجزاء (Ingredients):
- سوجی (روا) – 1 کپ
(یہ بازار میں دستیاب باریک یا درمیانی سوجی ہو سکتی ہے) - گھی – ½ کپ
(دیسی گھی ہو تو ذائقہ اور خوشبو دونوں مزیدار ہوں گے) - چینی – ¾ کپ (یا 1 کپ اگر زیادہ میٹھا پسند ہو)
- پانی – 2 کپ
- دودھ – ½ کپ (اختیاری لیکن بہت نرم اور لذیذ بناتا ہے)
- الائچی – 3 یا 4 عدد (ثابت یا تھوڑی سی پسی ہوئی)
- زرد رنگ – چٹکی بھر (اختیاری، عید یا خاص مواقع کے لیے خوبصورت لگتا ہے)
- کاجو، بادام، پستے، کشمش – 2 سے 3 کھانے کے چمچ (باریک کٹے ہوئے)
- عرقِ گلاب یا کیوڑا – چند قطرے (خوشبو کے لیے)
👩🍳 بنانے کا طریقہ (Step-by-step Instructions):
▶️ مرحلہ 1: قوام تیار کرنا (پانی، دودھ، چینی)
- ایک علیحدہ برتن میں 2 کپ پانی + ½ کپ دودھ + ¾ کپ چینی + الائچی + زرد رنگ ڈال دیں۔
- اس کو درمیانی آنچ پر ابالیں۔ جب چینی اچھی طرح حل ہو جائے اور پانی گرم ہو جائے تو چولہا بند کر دیں۔
- اب یہ قوام تیار ہے، سوجی میں ڈالنے کے لیے۔
▶️ مرحلہ 2: سوجی بھوننا
- ایک بڑی کڑاہی یا دیگچی لیں، اور اس میں ½ کپ گھی ڈال کر گرم کریں۔
- جب گھی گرم ہو جائے تو اس میں سوجی ڈالیں۔
- ہلکی آنچ پر سوجی کو سنہری (گولڈن براؤن) رنگ آنے تک بھونیں۔ اس دوران مسلسل چمچ چلاتی رہیں۔
- جب خوشبو آنے لگے، سوجی کا رنگ بدلنے لگے، اور دانہ دانہ ہو جائے – تو سمجھیں سوجی بھن گئی۔
📌 یاد رکھیں: اگر سوجی اچھی طرح نہ بھونی گئی ہو تو حلوہ کچا یا چپچپا لگے گا۔
▶️ مرحلہ 3: قوام ڈالنا
- اب احتیاط سے پہلے سے تیار شدہ گرم قوام سوجی میں ڈالیں۔
- ساتھ ساتھ چمچ تیز تیز چلائیں تاکہ گٹھلیاں نہ بنیں۔
- قوام جیسے جیسے شامل ہو گا، سوجی پھولنے لگے گی۔
⚠️ اس مرحلے پر بھاپ اور چھینٹے نکل سکتے ہیں، ہاتھ دور رکھیں اور چمچ مضبوطی سے پکڑیں۔
▶️ مرحلہ 4: دم دینا
- جب سارا قوام جذب ہو جائے اور حلوہ گاڑھا ہونے لگے تو آنچ دھیمی کر دیں۔
- اب اس میں بادام، پستے، کشمش، ناریل (اگر چاہیں) شامل کریں۔
- آخر میں کیوڑا یا عرقِ گلاب کے چند قطرے ڈال کر 2 منٹ دم پر رکھ دیں۔
🎀 پیشکش کا طریقہ:
- حلوہ کو پیالے میں نکالیں، اوپر سے بادام پستے چھڑکیں، چاہیں تو چاندی کا ورق لگائیں۔
- گرم گرم حلوہ پوری، نان یا چائے کے ساتھ پیش کریں۔
✅ مددگار نکات (Tips):
- اگر حلوہ زیادہ نرم اور نرمی والا پسند ہے، تو دودھ زیادہ رکھیں۔
- سردیوں میں اس میں تھوڑا سا کھویا یا ہلکا سا دارچینی پاؤڈر بھی ڈال سکتے ہیں۔
- گھی کم ہو تو ذائقہ کمزور ہو سکتا ہے، اس لیے صحیح مقدار ضروری ہے۔